The World Federation One Stop Fiqh
Search
Menu

Ask an Alim

What is the Sawab of reciting namaz without jamat at home /masjid (URDU)

Q:

Akela aadami ka ghar mein namaz padhne aur masjid mein bagair jamat ke akela aadami k namaz padhe k sawab mein kya Fark hai .

A:

Wa alaykum salaam
Sawal ka shukriya

اسلامی تعلیمات کے مطابق مسجد کو عبادت الہی کیلئے ہی بنایا گیا ہے ۔ اسی لئے اسلام کی اہم ترین عبادت نماز کو مسجد میں ادا کرنے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے ۔نماز کو مسجد میں ادا کرنے کے متعلق

رسول گرامی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کا ارشاد ہے :مَن صَلَّى المَغرِبَ وصَلاةَ العِشاءِ الآخِرَة و صَلاةَ الغَداةِ فِي المَسجِدِ في جَماعَةٍ ، فَكَأَنَّما أحيَا اللَّيلَ كُلَّهُ .جس شخص نے مغرب ،عشاء اور فجر کی نماز مسجد میں ادا کی گویا اس شخص نے ساری رات عبادت میں گزاری ہے ۔[9]۔
حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں :الإمام عليّ عليه ‏السلام :صَلاةٌ في بَيتِ المَقدِسِ ألفُ صَلاةٍ ، وصَلاةٌ فِي المَسجِدِ الأَعظَمِ مِئَةُ صَلاةٍ ، وصَلاةٌ في مَسجِدِ القَبيلَةِ خَمسٌ وعِشرونَ صَلاةً ، وصَلاةٌ في مَسجِدِ السّوقِ اثنَتَا عَشرَةَ صَلاةً ، وصَلاةُ الرَّجُلِ في بَيتِهِ وَحدَهُ صَلاةٌ واحِدَةٌ .[10] امام علی ؑ:بیت المقد س میں پڑھی جانے والی نماز ہزار نمازوں ،جامع مسجد کی نماز سو نمازوں ،محلے کی مسجد کی نماز پچیس نمازوں ،بازار کی مسجد کی نماز بارہ نمازوں کے برابر ہے اور گھر میں پڑھی گئی نماز کا ثواب ایک نماز کے برابر ہے ۔
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کا فرمان ہے :الإمام الصادق عليه ‏السلام :عَلَيكُم بِالصَّلاةِ فِي المَساجِدِ .ترجمہ : امام صادق ؑ : تم پر مساجد میں نماز ادا کرنا ضروری ہے
https://ur.wikishia.net/view/%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF

Regards
S Taqawi