The World Federation One Stop Fiqh
Search
Menu

Ask an Alim

Parents

Q:

اسلام علیکم ! سر میں پاکستان پنجاب لاہور میں رہتا ہوں میری تاریخ پیدائش 1995 ہے اب میری عمر تقریبا 23 سال ہےاو میں غیر شادی شدہ ہوں اس 23 سال میں پہلے 22 سال میں اپنے گھر والوں کے لئے بہت اچھا تھا کچھ عرصہ قبل میرا بھانجا پیدا ہوا تھا تو گھر والوں نے کہا کہ اسے گڑھتی تم ہو ہم یہ چاہتے ہیں کہ یہ تم پر جائے مطلب کہ ہر معاملے میں مجھے کہتے تھے کہ تم بہت اچھے ہوں اللہ پاک ہر ایک کو تمہاری جیسی اولاد دے آج تک میں نے کوئی غلط کام نہ کیا تھا جس سے گھر والوں کو شرمندگی ہو آس پاس ہمسائے اور دیگر لوگ بھی میرے گھر والوں سے میری تعریف کرتے تھے مگر کچھ عرصہ پہلے یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے مجھے ایک لڑکی سے پیار ہو گیا اور میں اس سے شادی کرنا چاہتا تھا وہ لڑکی بھی مجھ سے بہت پیار کرتی ہے اس سے بھر کے کوئی میرے لئے بہتر نہ ہے اس لڑکی نے اپنے گھر بات کی اور اپنے گھر والوں کو راضی کر لیا مگر جب میں نے گھر بات کی تو نہ صرف گھر والوں نے انکار کیا بلکہ یہ تک کہا کہ تم سے گندی اولاد کوئی نہیں ہے اور ہر معاملے میں میں گندا ہو گیا ہوں وہی انسان جو آج سے پہلے سب کے لئے بہت اچھا تھا آج دل کی بات کر کے سب کے لئے سب سے گندا ہو گیا ہے آج تقریبا 10دن گزر چکے ہیں میرے گھر والوں نے آکر مجھ سے کھانا کھانے کا بھی نہیں پوچھا گھر والوں کے انکار کی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنی زات اور فیملی میں شادی کرتے ہیں جبکہ میں اپنی زات اور فیملی میں شادی نہیں کرنا چاہتا سر کیا میں نے اسلام رو سے اپنے والدین سے کسی غلط چیز کا مطالبہ کیا ہے ؟ آپ بتائیں مجھے کیا کرنا چاہئے اآپ کی عین نوازش ہو گی

A:
Wa alaykum salaam
 
Aapne Islam ke ru se koi ghalat chiz ka mutaliba nahi kiya lekin hamare mashre mey din se ziyada hamari rasm aur rusumat ka zor hai .
Aapke paas 3 raah hai:
1- Aap us larki ko bhuljaayn
2-Apne parents ki marzi ke beghair unse shaadi karlein.
3- Natije tak pohnchne me jaldi na karein aur sabr tahammul aur soch samajkar qadam uthayn.
Apni puri koshish karein unko mukhtalif zariyon se samjaayn.Kisi aise ko waasta banayn jo samajdaar bhi ho aur aapke gharwaale unki baat sunte ho.
Mey mutmain hun ke aapke gharwaale aapse muhabbat karte hain lekin is waqt wo shock me hain aur naaraz.Agar aap sabr o hosle se kaam lenge to wo zarur aapki baat sunenge.
Aur in sab me sabse ziyada zaruri dua karna hai.Dua se balaayn tal jaati hain aur Allah ki taraf se apne bande pe khaas lutf aur inayat hoti hai.
Aap Allah pe bharosa kareyn,dua karein Allah zarur madad karega.
 
Regards 
Sukaina Taqawi.